Search This Blog

Wednesday, 4 July 2018

روز مرہ زندگی کے ضروری مسائل

پاکی کے مسائل (قسط نمبر 1)
غسل کا بیان
غسل کا مسنون طریقہ
غسل کرنے والے کو چاہیے کہ پہلے گٹوں تک دونوں ہاتھ دھوئے پھر استنجے کی جگہ دھوئے۔پھر جہاں بدن پر نجاست لگی ہو پاک کرے۔ پھر وضو کرے اور اگر غسل کی جگہ میں پانی نہ ٹھہر تا ہو فوراً بہہ جاتا ہو یا ٹھہر تا ہو لیکن وہاں کسی چوکی یا پتھر پر غسل کر تا ہو تو وضو کرتے وقت پیر بھی دھو لے اور اگر ایسا نہیں ہے اور ٹھہرے ہوئے پانی میں پیر بھر جائیں گے اور غسل کے بعد دھو نے پڑیں گے تو سارا وضو کرے مگر پیر نہ دھوئے۔ پھر وضو کے بعد تین مرتبہ اپنے سر پر پانی ڈالے پھر تین مرتبہ داہنے کندھے پر پھر تین مرتبہ با ئیں کندھے پر پانی ڈالے اس طرح کہ سارے بدن پر پانی بہہ جائے۔ پہلی مرتبہ پانی ڈالنے کے بعد جسم کو مل لے تاکہ سارے جسم پر پانی پہنچ جائے۔اگر پہلے پاؤں نہ دھوئے ہوں تو اس جگہ سے ہٹ کر پاک جگہ میں آئے اور پیر دھوئے۔
تنبیہ : مذکور غسل میں بعض چیزیں فرض ہیں اور بعض سنت اور بعض مستحب ہیں۔
غسل کے فرائض
غسل میں صرف تین چیزیں فرض ہیں :
(١) اس طرح کلی کرنا کہ سارے منہ میں پانی پہنچ جائے۔
(٢) ناک میں پانی ڈالنا جہاں تک ناک نرم ہے۔
(٣) سارے بدن پر پانی پہنچانا۔
مسئلہ : جب سارے بدن پر پانی پڑ جائے اور کلی کر لے اور ناک میں پانی ڈالنے کی غرض سے کھڑا ہو گیا یا حوض وغیرہ میں گر پڑا اور سب بدن بھیگ گیا اور کلی بھی کر لی اور ناک میں بھی پانی ڈال لیا تو غسل ہو گیا۔
مسئلہ : اگر بدن میں بال برابر بھی کوئی جگہ سوکھی رہ جائے گی تو غسل نہ ہو گااسی طرح اگر غسل کرتے وقت کلی کرنا بھول گیا یا ناک میں پانی نہیں ڈالا تو بھی غسل نہیں ہوا۔
مسئلہ : اگر غسل کے بعد یاد آئے کہ فلانی جگہ سوکھی رہ گئی تھی تو پھر سے نہانا واجب نہیں بلکہ جہاں سوکھا رہ گیا تھااسی کو دھو لے لیکن فقط ہاتھ پھیر لینا کافی نہیں ہے بلکہ تھوڑا سا پانی لے کر اس جگہ بہانا چاہیے۔ اور اگر کلی کرنا بھول گیا ہو تو اب کر لے۔ اگر ناک میں پانی نہ ڈالا ہو تو اب ڈال لے۔ غرضیکہ جو چیز رہ گئی ہو،اب اس کو کر لے، نئے سرے سے غسل کرنے کی ضرورت نہیں۔
مسئلہ : اگر کسی بیماری کی وجہ سے سر پر پانی ڈالنا نقصان کرے اور سر چھوڑ کر سارا بدن دھو لے تب بھی غسل ہو گیا لیکن جب اچھا ہو جائے تو اب سر دھو ڈالے پھر سے نہانے کی ضرورت نہیں۔
مسئلہ : عورت کو پیشاب کی جگہ آگے کی کھال کے اندر پانی پہنچانا غسل میں فرض ہے اگر پانی نہ پہنچے گا تو غسل نہ ہو گا۔ اگر مرد کا ختنہ نہ ہوا ہو تو اس کا بھی یہی حکم ہے کہ اگر کھال کے کھولنے میں دقت نہ ہو تو کھال کے اندر پانی ڈالنا فرض ہے اور اگر دقت ہو تو فرض نہیں۔
مسئلہ : اگر عورت کے سر کے اوپر کے بال گندھے ہوئے نہ ہوں تو سب بال بھگونا اور ساری جڑوں میں پانی پہنچانا فرض ہے۔ اور اگر سر کے اوپر کے بال تھوڑے تھوڑے کر کے خوب گندھے ہوئے ہوں تو بالوں کا بھگونا معاف ہے البتہ سب جڑوں میں پانی پہنچانا فرض ہے، ایک جڑ بھی سوکھی نہ رہنے پائے۔ اگر بغیر کھولے سب جڑوں میں پانی نہ پہنچ سکے تو کھول ڈالے اور بالوں کو بھی    بھگو دے                      ۔جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مفتی حبیب اللہ
x

No comments:

Post a Comment

قرآن کی تعلیم اب بہت آسان ۔۔۔۔ مزید تفصیل کے لیئے لنک پر کلک کریں

صرف وہ حضرات رابطہ کریں جو باہر ملک میں رہتے ہیں  جو حضرات اپنا یا اپنے بچوں کا ایڈمیشن کروانا چاہتے ہیں وہ اپنی پوری تفصیل اس نمبر پر ...